Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_68fffbf0d0ff210cd715406c3e4c5afa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہزار بندش اوقات سے نکلتا ہے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

ہزار بندش اوقات سے نکلتا ہے

ہزار بندش اوقات سے نکلتا ہے

یہ دن نہیں جو مری رات سے نکلتا ہے

وہ روشنی میں بھی ہوتا نہیں کہیں موجود

جو رنگ ماہ ملاقات سے نکلتا ہے

مجھے بہت ہے جو خوشبو کا ایک جھونکا سا

کبھی کبھی ترے باغات سے نکلتا ہے

اسی نواح میں آباد ہوں کہیں میں بھی

دھواں جو میرے مضافات سے نکلتا ہے

دل اور طرح کے حالات سے الجھتا ہوا

کچھ اور طرح کے حالات سے نکلتا ہے

ثبوت سارا ہمارے خلاف بھی اب تو

ہمارے اپنے بیانات سے نکلتا ہے

جو چاروں سمت گرانی کی ہے فراوانی

تو قحط بھی اسی بہتات سے نکلتا ہے

وہ لحن جس کا سروکار ہی نہیں مجھ سے

کبھی تو وہ بھی مری ذات سے نکلتا ہے

ظفرؔ یہ باعث تشویش بھی ہے سب کے لیے

جو مطلب اور مری بات سے نکلتا ہے

(1234) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hazar Bandish-e-auqat Se Nikalta Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Hazar Bandish-e-auqat Se Nikalta Hai is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Hazar Bandish-e-auqat Se Nikalta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Hazar Bandish-e-auqat Se Nikalta Hai by Zafar Iqbal in PDF.