ہوا بدل گئی اس بے وفا کے ہونے سے

ہوا بدل گئی اس بے وفا کے ہونے سے

وگرنہ خلق تو خوش تھی خدا کے ہونے سے

خبر نہیں مجھے مطلوب اور کیا ہے کہ میں

زیادہ خوش نہیں ارض و سما کے ہونے سے

ہمیشہ بر سر پیکار ہوں کہیں نہ کہیں

مجھے علاقہ نہیں بچ بچا کے ہونے سے

یہ شعلہ دل سے الگ ہو کے بھی نکل آیا

کچھ آگ پھیل گئی ہے ہوا کے ہونے سے

یہ شہر کچھ بھی مضافات کے بغیر نہیں

وجود اصل میں ہے ماورا کے ہونے سے

جدائی چھوڑتی رہتی ہے وصل کی خوشبو

میں زندہ رہتا ہوں اکثر قضا کے ہونے سے

میں پرزہ پرزہ پڑا ہوں جہاں تہاں ہر سمت

خفا سبھی ہیں مرے جا بجا کے ہونے سے

ضرورتیں ہی مری ہو نہیں رہیں پوری

رکا ہے قافلہ اک بے نوا کے ہونے سے

جو رہ گئی ہے یہ ایک آنچ کی کسر تو ظفرؔ

وہ زرگری تھی کسی کیمیا کے ہونے سے

(1118) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Badal Gai Us Bewafa Ke Hone Se In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Hawa Badal Gai Us Bewafa Ke Hone Se is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Hawa Badal Gai Us Bewafa Ke Hone Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Hawa Badal Gai Us Bewafa Ke Hone Se by Zafar Iqbal in PDF.