Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bfe0370c67b6e68c1258506005569990, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے سر سے وہ طوفاں کہیں گزر گئے ہیں - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

ہمارے سر سے وہ طوفاں کہیں گزر گئے ہیں

ہمارے سر سے وہ طوفاں کہیں گزر گئے ہیں

چڑھے ہوئے تھے جو دریا سبھی اتر گئے ہیں

رہے نہیں ہیں کبھی ایک حال پر قائم

سمٹ گئے ہیں کبھی اور کبھی بکھر گئے ہیں

اصول ہے کہ خلا یونہی رہ نہیں سکتا

ہوئے ہیں خود سے جو خالی سو تجھ سے بھر گئے ہیں

رکے بھی ہیں تو دوبارہ روانگی کے لیے

چلے بھی ہیں تو کہیں راہ میں ٹھہر گئے ہیں

تمہارے عہد تغافل میں جی رہے ہیں ابھی

ہوا ہے کچھ تمہیں حاصل نہ ہم ہی مر گئے ہیں

نکل پڑے تو پھر اپنا سراغ مل نہ سکا

تمہارے پاس ہی پہنچے نہ اپنے گھر گئے ہیں

وہی ہے دائرۂ خواب ابتدائےسفر

اسی قدر ہوئے واپس بھی جس قدر گئے ہیں

اسی کمی کا ہے احساس اور حیرانی

ہیں اور تو سبھی موجود ہم کدھر گئے ہیں

ظفرؔ ہماری محبت کا سلسلہ ہے عجیب

جہاں چھپا نہیں پائے وہاں مکر گئے ہیں

(1095) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Sar Se Wo Tufan Kahin Guzar Gae Hain In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Hamare Sar Se Wo Tufan Kahin Guzar Gae Hain is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Hamare Sar Se Wo Tufan Kahin Guzar Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Hamare Sar Se Wo Tufan Kahin Guzar Gae Hain by Zafar Iqbal in PDF.