Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bf6a250696399c00b410f389393b28e9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حد ہو چکی ہے شرم شکیبائی ختم ہو - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

حد ہو چکی ہے شرم شکیبائی ختم ہو

حد ہو چکی ہے شرم شکیبائی ختم ہو

بہتر ہے اب دعا کی پذیرائی ختم ہو

لیں گے حساب مجھ سے ابھی لفظ لفظ کا

یعنی ذرا یہ انجمن آرائی ختم ہو

دیکھا ہے اس نواح میں وہ کچھ کہ اے خدا

اب تو یہی دکھا کہ یہ بینائی ختم ہو

ممکن ہے منتظر ہو کوئی خاک خوش خصال

شاید کہیں یہ ساحل رسوائی ختم ہو

ہے دود خاک دار بہت پاک ہو ہوا

پانی ہے زیر بار بہت کائی ختم ہو

خوش رنگ میں گھلا ہوا بد رنگ ہو جدا

اور شور میں چھپی ہوئی تنہائی ختم ہو

اپنے مقابل آپ ہی آ جاؤں گا کبھی

تنگ آ چکا ہوں اب مری یکتائی ختم ہو

آکر وہ میری بات سنے اور جواب دے

گر یوں نہیں تو پھر یہ شناسائی ختم ہو

بازار بوسہ تیز سے ہے تیز تر ظفرؔ

امید تو نہیں کہ یہ مہنگائی ختم ہو

(1106) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Had Ho Chakki Hai Sharm-e-shakebai KHatm Ho In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Had Ho Chakki Hai Sharm-e-shakebai KHatm Ho is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Had Ho Chakki Hai Sharm-e-shakebai KHatm Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Had Ho Chakki Hai Sharm-e-shakebai KHatm Ho by Zafar Iqbal in PDF.