Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_34493523c87590ac5d8cf32f35beac84, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیکھو تو کچھ زیاں نہیں کھونے کے باوجود - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

دیکھو تو کچھ زیاں نہیں کھونے کے باوجود

دیکھو تو کچھ زیاں نہیں کھونے کے باوجود

ہوتا ہے اب بھی عشق نہ ہونے کے باوجود

شاید یہ خاک میں ہی سمانے کی مشق ہو

سوتا ہوں فرش پر جو بچھونے کے باوجود

کرتا ہوں نیند میں ہی سفر سارے شہر کا

فارغ تو بیٹھتا نہیں سونے کے باوجود

ہوتی نہیں ہے میری تسلی کسی طرح

رونے کا انتظار ہے رونے کے باوجود

پانی تو ایک عمر سے مجھ پر ہے بے اثر

میلا ہوں جیسے اور بھی دھونے کے باوجود

بوجھل تو میں کچھ اور بھی رہتا ہوں رات دن

سامان خواب رات کو ڈھونے کے باوجود

تھی پیاس تو وہیں کی وہیں اور میں وہاں

خوش تھا ذرا سا ہونٹ بھگونے کے باوجود

یہ کیمیا گری مری اپنی ہے اس لیے

میں راکھ ہی سمجھتا ہوں سونے کے باوجود

ڈرتا ہوں پھر کہیں سے نکالیں نہ سر ظفرؔ

میں اس کو اپنے ساتھ ڈبونے کے باوجود

(1119) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekho To Kuchh Ziyan Nahin Khone Ke Bawajud In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Dekho To Kuchh Ziyan Nahin Khone Ke Bawajud is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Dekho To Kuchh Ziyan Nahin Khone Ke Bawajud Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Dekho To Kuchh Ziyan Nahin Khone Ke Bawajud by Zafar Iqbal in PDF.