Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_01021bcdc35bf7c3f9f21a96884b066e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دریا دور نہیں اور پیاسا رہ سکتا ہوں - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

دریا دور نہیں اور پیاسا رہ سکتا ہوں

دریا دور نہیں اور پیاسا رہ سکتا ہوں

اس سے ملے بغیر بھی زندہ رہ سکتا ہوں

اس کی بے توفیق محبت کے جنگل میں

آدھا گم ہو کر بھی آدھا رہ سکتا ہوں

کیسا رہتا ہوں مت پوچھو شہر میں اس کے

ویسا ہی رہتا ہوں جیسا رہ سکتا ہوں

تنہا رہنے میں بھی کوئی عذر نہیں ہے

لیکن اس کے ساتھ ہی تنہا رہ سکتا ہوں

وہ بھی دامن چھوڑنے کو تیار نہیں ہے

میں بھی ابھی اس شاخ سے الجھا رہ سکتا ہوں

کچھ مجھ کو خود بھی اندازہ ہونا چاہیئے

کتنا ضائع ہو کر کتنا رہ سکتا ہوں

جس حالت سے نکل آیا ہوں کوشش کرکے

اس میں وہ چاہے تو دوبارہ رہ سکتا ہوں

ایک انوکھے خواب کے اندر سوتے جاگتے

رہتا ہوں میں اور ہمیشہ رہ سکتا ہوں

جتنے فاصلے پر رکھتا ہے ظفرؔ وہ مجھ کو

رہ بھی سکتا ہوں لیکن کیا رہ سکتا ہوں

(1284) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dariya Dur Nahin Aur Pyasa Rah Sakta Hun In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Dariya Dur Nahin Aur Pyasa Rah Sakta Hun is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Dariya Dur Nahin Aur Pyasa Rah Sakta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Dariya Dur Nahin Aur Pyasa Rah Sakta Hun by Zafar Iqbal in PDF.