Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ec057075b3132ddcbcf496b2251c2614, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بس ایک بار کسی نے گلے لگایا تھا - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

بس ایک بار کسی نے گلے لگایا تھا

بس ایک بار کسی نے گلے لگایا تھا

پھر اس کے بعد نہ میں تھا نہ میرا سایا تھا

گلی میں لوگ بھی تھے میرے اس کے دشمن لوگ

وہ سب پہ ہنستا ہوا میرے دل میں آیا تھا

اس ایک دشت میں سو شہر ہو گئے آباد

جہاں کسی نے کبھی کارواں لٹایا تھا

وہ مجھ سے اپنا پتا پوچھنے کو آ نکلے

کہ جن سے میں نے خود اپنا سراغ پایا تھا

مرے وجود سے گلزار ہو کے نکلی ہے

وہ آگ جس نے ترا پیرہن جلایا تھا

مجھی کو طعنۂ غارت گری نہ دے پیارے

یہ نقش میں نے ترے ہاتھ سے مٹایا تھا

اسی نے روپ بدل کر جگا دیا آخر

جو زہر مجھ پہ کبھی نیند بن کے چھایا تھا

ظفرؔ کی خاک میں ہے کس کی حسرت تعمیر

خیال و خواب میں کس نے یہ گھر بنایا تھا

(1140) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bas Ek Bar Kisi Ne Gale Lagaya Tha In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Bas Ek Bar Kisi Ne Gale Lagaya Tha is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Bas Ek Bar Kisi Ne Gale Lagaya Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Bas Ek Bar Kisi Ne Gale Lagaya Tha by Zafar Iqbal in PDF.