Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eae41fcecd5ab3057c617411f0b31a51, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے انکار کے برعکس برابر کوئی تھا - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

اپنے انکار کے برعکس برابر کوئی تھا

اپنے انکار کے برعکس برابر کوئی تھا

دل میں اک خواب تھا اور خواب کے اندر کوئی تھا

ہم پسینے میں شرابور تھے اور دور کہیں

ایسے لگتا ہے کہیں تخت ہوا پر کوئی تھا

اس کے باغات پہ اترا ہوا تھا موسم رنگ

قابل دید ہر اک سمت سے منظر کوئی تھا

شک اگر تھا بھی تو مٹتا گیا ہوتے ہوتے

اور اب پختہ یقیں ہے کہ سراسر کوئی تھا

اس دل تنگ میں کیا اس کی رہائش ہوتی

یعنی اندر تو نہیں تھا مرے باہر کوئی تھا

شکل کچھ یاد ہے کچھ بھول چکی ہے اس کی

کوئی دن تھے کہ مکمل مجھے ازبر کوئی تھا

دائرے میں کبھی رکھا ہی نہیں اس نے قدم

اور محبت کے مضافات میں اکثر کوئی تھا

میں اسے چھوڑ کے خود ہی چلا آیا تھا کبھی

اور اب پوچھتا پھرتا ہوں مرا گھر کوئی تھا

یاوہ گو تھا ظفرؔ اس عہد خرابی میں کوئی

یاوہ گو ہی اسے کہتے ہیں سخن ور کوئی تھا

(1125) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Inkar Ke Bar-aks Barabar Koi Tha In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Apne Inkar Ke Bar-aks Barabar Koi Tha is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Apne Inkar Ke Bar-aks Barabar Koi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Apne Inkar Ke Bar-aks Barabar Koi Tha by Zafar Iqbal in PDF.