Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e56a5c25fe155b79bedec4d3d2f0a369, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عجب کوئی زور بیاں ہو گیا ہوں - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

عجب کوئی زور بیاں ہو گیا ہوں

عجب کوئی زور بیاں ہو گیا ہوں

رکا ہوں تو پھر سے رواں ہو گیا ہوں

بہت گرد اڑنے لگی میرے پیچھے

اکیلا ہی میں کارواں ہو گیا ہوں

سبھی میرے ہونے پہ خوش ہو رہے ہیں

مجھے بھی بتاؤ کہاں ہو گیا ہوں

کنارے نکل آئے ہیں میرے اندر

بظاہر تو میں بے کراں ہو گیا ہوں

کسی کام سے شادماں ہوتے ہوتے

کسی بات سے بدگماں ہو گیا ہوں

کسی کے لیے واقعہ ہوں یہاں پر

کسی کے لیے داستاں ہو گیا ہوں

میں باہر تو محفوظ تھا ہر طرح سے

گھر آیا ہوں اور بے اماں ہو گیا ہوں

جو پڑنے لگی تھی بہت میری قیمت

ہوں شرمندہ اور رائیگاں ہو گیا ہوں

ظفرؔ کام لوں اب اشاروں سے کب تک

زباں توڑ کر بے زباں ہو گیا ہوں

(1311) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Ajab Koi Zor-e-bayan Ho Gaya Hun by Zafar Iqbal in PDF.