Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8d062afb2c8d823c6702edf243d3601a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسی کوئی درپیش ہوا آئی ہمارے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

ایسی کوئی درپیش ہوا آئی ہمارے

ایسی کوئی درپیش ہوا آئی ہمارے

جو ساتھ ہی پتے بھی اڑا لائی ہمارے

وہ ابر کہ چھایا رہا آنکھوں کے افق پر

وہ برق جو اندر کہیں لہرائی ہمارے

دیکھا ہے بہت خواب ملاقات بھی ہر روز

حصے میں جو اب آئی ہے تنہائی ہمارے

اس بار ملی ہے جو نتیجے میں برائی

کام آئی ہے اپنی کوئی اچھائی ہمارے

تھے ہی نہیں موجود تو کیوں خلق نے اس کی

چاروں طرف افواہ سی پھیلائی ہمارے

پھر جھوٹ کی اس میں ہمیں کرنی ہے ملاوٹ

پھر راس نہیں آئے گی سچائی ہمارے

ڈرتے ہوئے کھولا تو ہے یہ باب تعارف

پڑ جائے گلے ہی نہ شناسائی ہمارے

دعویٰ تو بہت رمز شناسی کا اسے تھا

یہ خلق اشارے نہ سمجھ پائی ہمارے

چل بھی دیے دکھلا کے تماشا تو ظفرؔ ہم

بیٹھے رہے تا دیر تماشائی ہمارے

(1095) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisi Koi Darpesh Hawa Aai Hamare In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Aisi Koi Darpesh Hawa Aai Hamare is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Aisi Koi Darpesh Hawa Aai Hamare Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Aisi Koi Darpesh Hawa Aai Hamare by Zafar Iqbal in PDF.