Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7efa429035480a40ca287ab5d8427360, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اگر کبھی ترے آزار سے نکلتا ہوں - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

اگر کبھی ترے آزار سے نکلتا ہوں

اگر کبھی ترے آزار سے نکلتا ہوں

تو اپنے دائرۂ کار سے نکلتا ہوں

ہوائے تازہ ہوں رکنا نہیں کہیں بھی مجھے

گھروں میں گھستا ہوں اشجار سے نکلتا ہوں

کبھی ہے اس کے مضافات میں نمود مری

کبھی میں اپنے ہی آثار سے نکلتا ہوں

میں گھر میں جب نہیں ہوتا تو گھاس کی صورت

دریچہ و در و دیوار سے نکلتا ہوں

اسی کنارۂ دریائے ذات پر ہر دم

غروب ہوتا ہوں اس پار سے نکلتا ہوں

وداع کرتی ہے روزانہ زندگی مجھ کو

میں روز موت کے منجدھار سے نکلتا ہوں

رکا ہوا کوئی سیلاب ہوں طبیعت کا

ہمیشہ تندئ رفتار سے نکلتا ہوں

اسے بھی کچھ مری ہمت ہی جانیے جو کبھی

خیال و خواب کے انبار سے نکلتا ہوں

لباس بیچتا ہوں جا کے پہلے اپنا ظفرؔ

تو کچھ خرید کے بازار سے نکلتا ہوں

(1068) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Kabhi Tere Aazar Se Nikalta Hun In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Agar Kabhi Tere Aazar Se Nikalta Hun is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Agar Kabhi Tere Aazar Se Nikalta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Agar Kabhi Tere Aazar Se Nikalta Hun by Zafar Iqbal in PDF.