Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_820cff9bdb714cc91319508b3517aedf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابھی آنکھیں کھلی ہیں اور کیا کیا دیکھنے کو - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

ابھی آنکھیں کھلی ہیں اور کیا کیا دیکھنے کو

ابھی آنکھیں کھلی ہیں اور کیا کیا دیکھنے کو

مجھے پاگل کیا اس نے تماشا دیکھنے کو

وہ صورت دیکھ لی ہم نے تو پھر کچھ بھی نہ دیکھا

ابھی ورنہ پڑی تھی ایک دنیا دیکھنے کو

تمنا کی کسے پروا کہ سونے جاگنے میں

میسر ہیں بہت خواب تمنا دیکھنے کو

بہ ظاہر مطمئن میں بھی رہا اس انجمن میں

سبھی موجود تھے اور وہ بھی خوش تھا دیکھنے کو

اب اس کو دیکھ کر دل ہو گیا ہے اور بوجھل

ترستا تھا یہی دیکھو تو کتنا دیکھنے کو

اب اتنا حسن آنکھوں میں سمائے بھی تو کیونکر

وگرنہ آج اسے ہم نے بھی دیکھا دیکھنے کو

چھپایا ہاتھ سے چہرہ بھی اس نامہرباں نے

ہم آئے تھے ظفرؔ جس کا سراپا دیکھنے کو

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi Aankhen Khuli Hain Aur Kya Kya Dekhne Ko In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Abhi Aankhen Khuli Hain Aur Kya Kya Dekhne Ko is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Abhi Aankhen Khuli Hain Aur Kya Kya Dekhne Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Abhi Aankhen Khuli Hain Aur Kya Kya Dekhne Ko by Zafar Iqbal in PDF.