Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5a36f31e24d65aab7a5e0239c8418a3f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آگ کا رشتہ نکل آئے کوئی پانی کے ساتھ - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

آگ کا رشتہ نکل آئے کوئی پانی کے ساتھ

آگ کا رشتہ نکل آئے کوئی پانی کے ساتھ

زندہ رہ سکتا ہوں ایسی ہی خوش امکانی کے ساتھ

تم ہی بتلاؤ کہ اس کی قدر کیا ہوگی تمہیں

جو محبت مفت میں مل جائے آسانی کے ساتھ

بات ہے کچھ زندہ رہ جانا بھی اپنا آج تک

لہر تھی آسودگی کی بھی پریشانی کے ساتھ

چل رہا ہے کام سارا خوب مل جل کر یہاں

کفر بھی چمٹا ہوا ہے جذب ایمانی کے ساتھ

فرق پڑتا ہے کوئی لوگوں میں رہنے سے ضرور

شہر کے آداب تھے اپنی بیابانی کے ساتھ

یہ وہ دنیا ہے کہ جس کا کچھ ٹھکانا ہی نہیں

ہم گزارہ کر رہے ہیں دشمن جانی کے ساتھ

رائیگانی سے ذرا آگے نکل آئے ہیں ہم

اس دفعہ تو کچھ گرانی بھی ہے ارزانی کے ساتھ

اپنی مرضی سے بھی ہم نے کام کر ڈالے ہیں کچھ

لفظ کو لڑوا دیا ہے بیشتر معنی کے ساتھ

فاصلوں ہی فاصلوں میں جان سے ہارا ظفرؔ

عشق تھا لاہوریے کو ایک ملتانی کے ساتھ

(1127) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aag Ka Rishta Nikal Aae Koi Pani Ke Sath In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Aag Ka Rishta Nikal Aae Koi Pani Ke Sath is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Aag Ka Rishta Nikal Aae Koi Pani Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Aag Ka Rishta Nikal Aae Koi Pani Ke Sath by Zafar Iqbal in PDF.