Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9431574636efa6ea035d443f28ee58ef, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس روز سے اپنا مجھے ادراک ہوا ہے - ظفر اقبال ظفر کی شاعری - Darsaal

جس روز سے اپنا مجھے ادراک ہوا ہے

جس روز سے اپنا مجھے ادراک ہوا ہے

ہر لمحہ مری زیست کا سفاک ہوا ہے

گھر سے تو نکل آئے ہو سوچا نہیں کچھ بھی

اب سوچ رہے ہو جو بدن چاک ہوا ہے

تہذیب ہی باقی ہے نہ اب شرم و حیا کچھ

کس درجہ اب انسان یہ بے باک ہوا ہے

گزرا ہے کوئی سانحہ بستی میں ہماری

ہر شخص کا چہرہ یہاں غم ناک ہوا ہے

افتاد زمانے کی پڑی ایسی ہے مجھ پر

تھا جو بھی اثاثہ خس و خاشاک ہوا ہے

آندھی تھی وہ نفرت کی کہ انساں تھا اندھا

ہیں شعلے اٹھے ایسے کہ سب خاک ہوا ہے

اسلاف کے اقدار کو اپنایا ہے جس نے

پستی میں رہا پھر بھی وہ افلاک ہوا ہے

رکھا ہے قدم جس نے سیاست کے سفر پر

وہ شخص ظفرؔ صاحب املاک ہوا ہے

(1106) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal Zafar. Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai is written by Zafar Iqbal Zafar. Enjoy reading Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal Zafar. Free Dowlonad Jis Rose Se Apna Mujhe Idrak Hua Hai by Zafar Iqbal Zafar in PDF.