روشنی پرچھائیں پیکر آخری

روشنی پرچھائیں پیکر آخری

دیکھ لوں جی بھر کے منظر آخری

میں ہوا کے جھکڑوں کے درمیاں

اور تن پر ایک چادر آخری

ضرب اک ٹھہرے ہوئے پانی پہ اور

جاتے جاتے پھینک کنکر آخری

دونوں مجرم آئنہ کے سامنے

پہلا پتھر ہو کہ پتھر آخری

ٹوٹتی اک دن لہو کی خامشی

دیکھ لیتے ہم بھی محشر آخری

یہ بھی ٹوٹا تو کہاں جائیں گے ہم

اک تصور ہی تو ہے گھر آخری

دل مسلسل زخم چاہے ہے ظفرؔ

اور اس کے پاس پتھر آخری

(1007) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raushni Parchhain Paikar AaKHiri In Urdu By Famous Poet Zafar Gorakhpuri. Raushni Parchhain Paikar AaKHiri is written by Zafar Gorakhpuri. Enjoy reading Raushni Parchhain Paikar AaKHiri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Gorakhpuri. Free Dowlonad Raushni Parchhain Paikar AaKHiri by Zafar Gorakhpuri in PDF.