جو اپنی ہے وہ خاک دل نشیں ہی کام آئے گی

جو اپنی ہے وہ خاک دل نشیں ہی کام آئے گی

گروگے آسماں سے جب زمیں ہی کام آئے گی

یہاں سے مت اٹھا بستر کہ اس سفاک آندھی میں

یہ ٹوٹی پھوٹی دیوار یقیں ہی کام آئے گی

اٹھا رکھا تھا صحرا سر پہ تم نے کون مانے گا

جھٹکنا مت کہ یہ گرد جبیں ہی کام آئے گی

وہ دن آئے گا جب سارے سمندر سوکھ جائیں گے

میاں اندر کی جوئے آتشیں ہی کام آئے گی

کوئی آنکھوں کے شعلے پونچھنے والا نہیں ہوگا

ظفرؔ صاحب یہ گیلی آستیں ہی کام آئے گی

(1153) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Apni Hai Wo KHak-e-dil-nashin Hi Kaam Aaegi In Urdu By Famous Poet Zafar Gorakhpuri. Jo Apni Hai Wo KHak-e-dil-nashin Hi Kaam Aaegi is written by Zafar Gorakhpuri. Enjoy reading Jo Apni Hai Wo KHak-e-dil-nashin Hi Kaam Aaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Gorakhpuri. Free Dowlonad Jo Apni Hai Wo KHak-e-dil-nashin Hi Kaam Aaegi by Zafar Gorakhpuri in PDF.