پکارتا ہوں کہ تم حاصل تمنا ہو

پکارتا ہوں کہ تم حاصل تمنا ہو

اگرچہ میری صدا بھی صدا بہ صحرا ہو

جہاں تمہارا ہے ہوگا وہی جو تم چاہو

مجھے بھی چاہنے دو کچھ اگر تو پھر کیا ہو

جہان و اہل جہاں کو کسی سے کام نہیں

مرے قریب تو آؤ کہ تم بھی تنہا ہو

زمانہ مدفن ایام ہے خموش رہو

نہ جانے کون ہماری صدا کو سنتا ہو

بھرم کھلا ہے تو ایسے ہر اک کو دیکھتا ہوں

کہ جیسے میں نے کبھی آدمی نہ دیکھا ہو

ترا کرم ہے کہ میں تیرے دم سے جیتا ہوں

مرا نصیب کہ تو میرے دم سے رسوا ہو

ترے خیال میں گم ہو کے طے کئے میں نے

وہ مرحلے کہ جہاں موج آبلہ پا ہو

سزائے زیست قیامت سہی مگر ہم لوگ

وہ زندہ ہیں جنہیں ہر روز روز فردا ہو

دھڑکتے دل کی صدا بھی عجیب شے ہے ظفرؔ

کہ جیسے کوئی مرے ساتھ ساتھ چلتا ہو

(1067) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pukarta Hun Ki Tum Hasil-e-tamanna Ho In Urdu By Famous Poet Yusuf Zafar. Pukarta Hun Ki Tum Hasil-e-tamanna Ho is written by Yusuf Zafar. Enjoy reading Pukarta Hun Ki Tum Hasil-e-tamanna Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Zafar. Free Dowlonad Pukarta Hun Ki Tum Hasil-e-tamanna Ho by Yusuf Zafar in PDF.