کیا ڈھونڈنے آئے ہو نظر میں

کیا ڈھونڈنے آئے ہو نظر میں

دیکھا ہے تمہیں کو عمر بھر میں

معیار جمال و رنگ و بو تھے

وہ جب تک رہے میری چشم تر میں

اب خواب و خیال بن گئے ہو

اب دل میں رہو، رہو نظر میں

وہ رنگ تمہارے کام آیا

اڑتا ہے جو غم کی دوپہر میں

ہائے یہ طویل و سرد راتیں

اور ایک حیات مختصر میں

اب صورت حال بن گیا ہوں

ملتا ہوں نگاہ چارہ گر میں

یا اور ستارے اور شبنم

یا مر رہیں دامن سحر میں

یا منزل مہر و ماہ بھی ہے

یا راہ فرار ہے سفر میں

وہ بھی تو ظفرؔ سے خوش نہیں ہیں

رہتے ہیں جو دیدۂ ظفرؔ میں

(968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya DhunDne Aae Ho Nazar Mein In Urdu By Famous Poet Yusuf Zafar. Kya DhunDne Aae Ho Nazar Mein is written by Yusuf Zafar. Enjoy reading Kya DhunDne Aae Ho Nazar Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Zafar. Free Dowlonad Kya DhunDne Aae Ho Nazar Mein by Yusuf Zafar in PDF.