Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a75c5e57fe28c8f93725c390e0762c25, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس کا بدن ہے خوشبو جیسا جس کی چال صبا سی ہے - یوسف ظفر کی شاعری - Darsaal

جس کا بدن ہے خوشبو جیسا جس کی چال صبا سی ہے

جس کا بدن ہے خوشبو جیسا جس کی چال صبا سی ہے

اس کو دھیان میں لاؤں کیسے وہ سپنوں کا باسی ہے

پھولوں کے گجرے توڑ گئی آکاش پہ شام سلونی شام

وہ راجا خود کیسے ہوں گے جن کی یہ چنچل داسی ہے

کالی بدریا سیپ سیپ تو بوند بوند سے بھر جائے گا

دیکھ یہ بھوری مٹی تو بس میرے خون کی پیاسی ہے

جنگل میلے اور شہروں میں دھرا ہی کیا ہے میرے لیے

جگ جگ جس نے ساتھ دیا ہے وہ تو میری اداسی ہے

لوٹ کے اس نے پھر نہیں دیکھا جس کے لیے ہم جیتے ہیں

دل کا بجھانا اک اندھیر ہے یوں تو بات ذرا سی ہے

چاند نگر سے آنے والی مٹی کنکر رول کے لائے

دھرتی ماں چپ ہے جیسے کچھ سوچ رہی ہو خفا سی ہے

ہر رات اس کی باتیں سن کر تجھ کو نیند آتی ہے ظفرؔ

ہر رات اسی کی باتیں چھیڑیں یہ تو عجب بپتا سی ہے

(1158) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Ka Badan Hai KHushbu Jaisa Jis Ki Chaal Saba Si Hai In Urdu By Famous Poet Yusuf Zafar. Jis Ka Badan Hai KHushbu Jaisa Jis Ki Chaal Saba Si Hai is written by Yusuf Zafar. Enjoy reading Jis Ka Badan Hai KHushbu Jaisa Jis Ki Chaal Saba Si Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Zafar. Free Dowlonad Jis Ka Badan Hai KHushbu Jaisa Jis Ki Chaal Saba Si Hai by Yusuf Zafar in PDF.