انہیں قید کرنے کی کوشش ہے کیسی

انہیں قید کرنے کی کوشش ہے کیسی

خلا میں صداؤں کی بندش ہے کیسی

نہاں مجھ میں ہے اور میرے بدن کا

لہو چاٹتی ہے جو خواہش ہے کیسی

مجھے مسکرانے کی کس نے سزا دی

مری ذات پر یہ نوازش ہے کیسی

ملی خوشبوؤں کے جزیرے کی دعوت

مجھے پھر رلانے کی سازش ہے کیسی

مقدر میں ہے جب ہمارے اندھیرے

نظر میں سرابی سی تابش ہے کیسی

نگر ہے یہ پھولوں کا تو پھر یہاں پر

چٹانیں اگانے کی کاوش ہے کیسی

بہت شاد آباد رکھنا تھا اس کو

زمین پر لہو کی یہ بارش ہے کیسی

(998) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Unhen Qaid Karne Ki Koshish Hai Kaisi In Urdu By Famous Poet Yusuf Jamal. Unhen Qaid Karne Ki Koshish Hai Kaisi is written by Yusuf Jamal. Enjoy reading Unhen Qaid Karne Ki Koshish Hai Kaisi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Jamal. Free Dowlonad Unhen Qaid Karne Ki Koshish Hai Kaisi by Yusuf Jamal in PDF.