Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ccb49d0840199a0155fd642dc081f39d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لغزشیں تنہائیوں کی سب بتا دی جائیں گی - یوسف جمال کی شاعری - Darsaal

لغزشیں تنہائیوں کی سب بتا دی جائیں گی

لغزشیں تنہائیوں کی سب بتا دی جائیں گی

رنگتیں چہروں کی اس صورت اڑا دی جائیں گی

خشک پیڑوں پر نئے موسم اگانے کے لیے

زرد پتوں کی یہ تحریریں مٹا دی جائیں گی

قحط نیندوں کا پڑے گا چاہتوں کے کھیت میں

خواب کی فصلیں اگر ساری جلا دی جائے گی

ان سرابوں میں مقید مجھ سے قیدی کے لیے

کیا فصیلیں ریت کی اونچی اٹھا دی جائیں گی

پھر سمندر کے مکانوں کا بھی لیں گے جائزہ

سیڑھیاں پانی کی تہہ تک جب بنا دی جائیں گی

کیا خبر تھی شک کی خاطر دوستی کے نام پر

آج اپنی آستینیں بھی دکھا دی جائیں گی

جائزہ جب میرے گھر کا لینے وہ آئے جمالؔ

ٹوٹی پھوٹی ہانڈیاں بھی کھنکھنا دی جائیں گی

(939) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Laghzishen Tanhaiyon Ki Sab Bata Di Jaengi In Urdu By Famous Poet Yusuf Jamal. Laghzishen Tanhaiyon Ki Sab Bata Di Jaengi is written by Yusuf Jamal. Enjoy reading Laghzishen Tanhaiyon Ki Sab Bata Di Jaengi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Jamal. Free Dowlonad Laghzishen Tanhaiyon Ki Sab Bata Di Jaengi by Yusuf Jamal in PDF.