Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_282161278b4d03fbfbacfa7ff1e55219, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خون تمنا رنگ لایا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے - یونس غازی کی شاعری - Darsaal

خون تمنا رنگ لایا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

خون تمنا رنگ لایا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

تنہائی میں وہ رویا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

سب کے چہرے پر چہرہ تھا میں کس کو اپنا کہتا

کوئی مجھے بھی ڈھونڈ رہا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

جس نے میرا گھر لٹنے میں چوروں کی اگوائی کی

وہ میرا ہی ہمسایہ ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

محفل ہے انگشت بدنداں اہل نظر پر رقت طاری

شعر کرشمہ کر ہی گیا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

بھیڑ میں اس کو میں نے دیکھا دیکھ لیا تھا اس نے بھی

یا پھر نظروں کا دھوکا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

دولت شہرت آنی جانی پھر اس پر اترانا کیا

پانی پر یہ نام لکھا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

اپنی کہانی جان کے یارو ناحق آنکھ بھگوتے ہو

اس کا غم بھی تم جیسا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

وقت کی دھوپ کڑی ہے غازیؔ داناؤں کی بستی میں

برف سا چہرہ سلگ رہا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

(1100) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHun-e-tamanna Rang Laya Ho Aisa Bhi Ho Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Yunus Ghazi. KHun-e-tamanna Rang Laya Ho Aisa Bhi Ho Sakta Hai is written by Yunus Ghazi. Enjoy reading KHun-e-tamanna Rang Laya Ho Aisa Bhi Ho Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yunus Ghazi. Free Dowlonad KHun-e-tamanna Rang Laya Ho Aisa Bhi Ho Sakta Hai by Yunus Ghazi in PDF.