Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7756163228c20efbd0f2f541d7e9bf43, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لبوں تک آیا زباں سے مگر کہا نہ گیا - یزدانی جالندھری کی شاعری - Darsaal

لبوں تک آیا زباں سے مگر کہا نہ گیا

لبوں تک آیا زباں سے مگر کہا نہ گیا

فسانہ درد کا المختصر کہا نہ گیا

حریم ناز میں کیا بات تھی جو راز رہی

وہ حرف کیا تھا جو بار دگر کہا نہ گیا

یہ حادثہ بھی عجب ہے کہ تیرے غم کے سوا

کسی بھی غم کو غم معتبر کہا نہ گیا

نفس نفس میں تھا احساس خانہ ویرانی

خرابۂ غم ہستی کو گھر کہا نہ گیا

تلاش کرتا ہوں ایمائے التفات ابھی

وہ کیا نظر تھی کہ جس کو نظر کہا نہ گیا

جنوں نے فکر و نظر کو وہ رفعتیں بخشیں

خرد کو ہم سے کبھی دیدہ ور کہا نہ گیا

نہ کوئی شور نہ غوغا نہ ہاؤ ہو نہ خروش

خزاں کو موسم دیرنہ گر کہا نہ گیا

دل اضطراب گزارش کا محشرستاں تھا

کسی کے سامنے کچھ بھی مگر کہا نہ گیا

(1059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Labon Tak Aaya Zaban Se Magar Kaha Na Gaya In Urdu By Famous Poet Yazdani Jalandhari. Labon Tak Aaya Zaban Se Magar Kaha Na Gaya is written by Yazdani Jalandhari. Enjoy reading Labon Tak Aaya Zaban Se Magar Kaha Na Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yazdani Jalandhari. Free Dowlonad Labon Tak Aaya Zaban Se Magar Kaha Na Gaya by Yazdani Jalandhari in PDF.