Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_228bb0b8a0f77cff90e78dfdc2abf4f5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ لوگ جو نخوت سے مجھے گھور رہے ہیں - یاور عباس کی شاعری - Darsaal

کچھ لوگ جو نخوت سے مجھے گھور رہے ہیں

کچھ لوگ جو نخوت سے مجھے گھور رہے ہیں

ماحول سے شاید یہ بہت دور رہے ہیں

کیا کہیے کہ کیا ہو گیا اس شہر کا عالم

جس شہر میں الفت کے بھی دستور رہے ہیں

مجبور کسے کہتے ہیں یہ کون بتائے

پوچھے کوئی ان سے کہ جو مجبور رہے ہیں

کچھ لوگ سر دار رہے ہوں تو رہے ہوں

ہم ہیں کہ بہر طور سر طور رہے ہیں

ہنستے ہوئے چہروں پہ نہ جا سینوں میں ان کے

حالات کے ٹکراؤ سے ناسور رہے ہیں

اے شیخ غنیمت ہے اگر ہم کو سمجھ لو

ہم منصب تصدیق پہ مامور رہے ہیں

اک تم کہ خدائی کے بھی دعوے رہے تم کو

اک ہم کہ اس اقرار سے معذور رہے ہیں

سکان حرم کیا ہیں یہ مجھ سے کوئی پوچھے

اللہ کے گھر میں بھی یہ مغرور رہے ہیں

احسان بڑا بوجھ ہے اس خوف سے یاورؔ

دیوار کے سائے سے بھی ہم دور رہے ہیں

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Log Jo NaKHwat Se Mujhe Ghur Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Yawar Abbas. Kuchh Log Jo NaKHwat Se Mujhe Ghur Rahe Hain is written by Yawar Abbas. Enjoy reading Kuchh Log Jo NaKHwat Se Mujhe Ghur Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yawar Abbas. Free Dowlonad Kuchh Log Jo NaKHwat Se Mujhe Ghur Rahe Hain by Yawar Abbas in PDF.