Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d41ae476b863478d034aaa92aca7047d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دریا کی روانی وہی دہشت بھی وہی ہے - یاسمین حمید کی شاعری - Darsaal

دریا کی روانی وہی دہشت بھی وہی ہے

دریا کی روانی وہی دہشت بھی وہی ہے

اور ڈوبتے لمحات کی صورت بھی وہی ہے

الفاظ بھی لکھے ہیں وہی نوک قلم نے

اوراق پہ پھیلی ہوئی رنگت بھی وہی ہے

کیوں اس کا سراپا نہ ہوا نقش بہ دیوار

جب میں بھی وہی ہوں مری حیرت بھی وہی ہے

کیوں برف سی پڑتی ہے کہیں شہر دروں پر

جب مژدۂ خورشید میں حدت بھی وہی ہے

کیوں ڈھونڈنے نکلے ہیں نئے غم کا خزینہ

جب دل بھی وہی درد کی دولت بھی وہی ہے

رستے سے مری جنگ بھی جاری ہے ابھی تک

اور پاؤں تلے زخم کی وحشت بھی وہی ہے

تا عمر نگاہوں کے لیے ایک سا منظر

سائے کی طرح سائے کی قیمت بھی وہی ہے

(1128) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dariya Ki Rawani Wahi Dahshat Bhi Wahi Hai In Urdu By Famous Poet Yasmeen Hameed. Dariya Ki Rawani Wahi Dahshat Bhi Wahi Hai is written by Yasmeen Hameed. Enjoy reading Dariya Ki Rawani Wahi Dahshat Bhi Wahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yasmeen Hameed. Free Dowlonad Dariya Ki Rawani Wahi Dahshat Bhi Wahi Hai by Yasmeen Hameed in PDF.