Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e9c23ad166c9f18eb64304784bf736e4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عطائے ابر سے انکار کرنا چاہیئے تھا - یاسمین حمید کی شاعری - Darsaal

عطائے ابر سے انکار کرنا چاہیئے تھا

عطائے ابر سے انکار کرنا چاہیئے تھا

میں صحرا تھی مجھے اقرار کرنا چاہیئے تھا

لہو کی آنچ دینی چاہیئے تھی فیصلے کو

اسے پھر نقش بر دیوار کرنا چاہیئے تھا

اگر لفظ و بیاں ساکت کھڑے تھے دوسری سمت

ہمیں کو رنج کا اظہار کرنا چاہیئے تھا

اگر اتنی مقدم تھی ضرورت روشنی کی

تو پھر سائے سے اپنے پیار کرنا چاہیئے تھا

سمندر ہو تو اس میں ڈوب جانا بھی روا ہے

مگر دریاؤں کو تو پار کرنا چاہیئے تھا

دل خوش فہم کو صبح سفر کی روشنی میں

شب غم کے لیے تیار کرنا چاہیئے تھا

شکست زندگی کا عکس بن کر رہ گیا ہے

وہی لمحہ جسے شہکار کرنا چاہیئے تھا

(1135) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ata-e-abr Se Inkar Karna Chahiye Tha In Urdu By Famous Poet Yasmeen Hameed. Ata-e-abr Se Inkar Karna Chahiye Tha is written by Yasmeen Hameed. Enjoy reading Ata-e-abr Se Inkar Karna Chahiye Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yasmeen Hameed. Free Dowlonad Ata-e-abr Se Inkar Karna Chahiye Tha by Yasmeen Hameed in PDF.