وہ جو ایک چہرہ دمک رہا ہے جمال سے

وہ جو ایک چہرہ دمک رہا ہے جمال سے

اسے مل رہی ہے خوشی کسی کے خیال سے

میں نے صرف ایک ہی دائرے میں سفر کیا

کبھی بے نیاز بھی کر مجھے مہ و سال سے

کبھی ہنس کے خود ہی گلے سے اس کو لگا لیا

کبھی رو دیے ہیں لپٹ کے خود ہی ملال سے

تجھے کیا خبر کہ وہ کون ہے سر رہ گزر

کبھی سرسری نہ گزر کسی کے سوال سے

وہ جو مسکرا کے گزر رہا ہے قریب سے

اسے آشنائی ضرور ہے میرے حال سے

مجھے آسرا بھی نہیں کسی کی دعاؤں کا

مجھے خوف آتا ہے یوں بھی وقت زوال سے

یشبؔ اپنے آپ سے مل کے کتنا بھلا لگا

مجھے فرصتیں ہی نہیں ملیں کئی سال سے

(1105) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jo Ek Chehra Damak Raha Hai Jamal Se In Urdu By Famous Poet Yashab Tamanna. Wo Jo Ek Chehra Damak Raha Hai Jamal Se is written by Yashab Tamanna. Enjoy reading Wo Jo Ek Chehra Damak Raha Hai Jamal Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yashab Tamanna. Free Dowlonad Wo Jo Ek Chehra Damak Raha Hai Jamal Se by Yashab Tamanna in PDF.