Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_527c4462ee222e357e25eb1602e1556b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خدا گواہ - یحی امجد کی شاعری - Darsaal

خدا گواہ

خدا گواہ دل اک لمحہ بھی نہیں غافل

تمہاری یاد بھی باقی ہے دکھ بھی باقی ہے

وہ شام غم بھی اسی طرح دل پہ قائم ہے

وہ روز سخت بھی سینے میں درد بن کر ہے

جب ایک حملۂ دل تم پہ ظلم کرتا تھا

عظیم شہر کے مرکز میں اک اداس سا گھر

علاج سے محروم

تمہارے دکھ میں تڑپنے کو دیکھ کر چپ تھا

تو سارے شاہی محلات شور عیش میں تھے

مجھے تو فلسفۂ صبر بھی گوارا ہے

(اگرچہ اصل میں یہ قاتلوں کی منطق ہے)

مگر یہ فلسفہ اس دل کو کون سمجھائے

جو تیری یاد کے غم کو خدا سمجھتا ہے

اگر گئے ہوئے اک لمحہ مڑ کے آ سکتے

فنا کے بعد دوبارہ حیات اگر ہوتی

تو میں ضرور لپٹ کر تمہارے سینے سے

تمام قصۂ غم آنسوؤں میں برساتا

مگر مجھے تو خبر ہے کہ یہ نہیں ممکن

اسی لیے مرے دل میں الم بھی باقی ہے

تری جہاد مسلسل سی زندگی کی کتاب

مری حیات کے اک اک ورق پہ لکھی ہے

جو تو نے راہ میں چھوڑا تھا پرچم تگ و دو

حریف کچھ بھی کہیں آج میرے ہاتھ میں ہے

قرار خاطر محزوں اگر کوئی شے ہے

تو اسی کا خیال!

(903) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda Gawah In Urdu By Famous Poet Yahya Amjad. KHuda Gawah is written by Yahya Amjad. Enjoy reading KHuda Gawah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yahya Amjad. Free Dowlonad KHuda Gawah by Yahya Amjad in PDF.