Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ada6a6b1e3f97c3c614d0dafabf2c61b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
واں نقاب اٹھی کہ صبح حشر کا منظر کھلا - یگانہ چنگیزی کی شاعری - Darsaal

واں نقاب اٹھی کہ صبح حشر کا منظر کھلا

واں نقاب اٹھی کہ صبح حشر کا منظر کھلا

یا کسی کے حسن عالم تاب کا دفتر کھلا

غیب سے پچھلے پہر آتی ہے کانوں میں صدا

اٹھو اٹھو رحمت رب علا کا در کھلا

آنکھ جھپکی تھی تصور بندھ چکا تھا یار کا

چونکتے ہی حسرت دیدار کا دفتر کھلا

کوئے جاناں کا سماں آنکھوں کے آگے پھر گیا

صبح جنت کا جو اپنے سامنے منظر کھلا

رنگ بدلا پھر ہوا کا مے کشوں کے دن پھرے

پھر چلی باد صبا پھر مے کدے کا در کھلا

آ رہی ہے صاف بوئے سنبل باغ جناں

گیسوئے محبوب شاید میری میت پر کھلا

چار دیوار عناصر پھاند کر پہنچے کہاں

آج اپنا زور وحشت عرش اعظم پر کھلا

چپ لگی مجھ کو گناہ عشق ثابت ہو گیا

رنگ چہرے کا اڑا راز دل مضطر کھلا

اشک خوں سے زرد چہرے پر ہے کیا طرفہ بہار

دیکھیے رنگ جنوں کیسا مرے منہ پر کھلا

خنجر قاتل سے جنت کی ہوا آنے لگی

اور بہار زخم سے فردوس کا منظر کھلا

نیم جاں چھوڑا تری تلوار نے اچھا کیا

ایڑیاں بسمل نے رگڑیں صبر کا جوہر کھلا

صحبت واعظ میں بھی انگڑائیاں آنے لگیں

راز اپنی مے کشی کا کیا کہیں کیونکر کھلا

ہاتھ الجھا ہے گریباں میں تو گھبراؤ نہ یاسؔ

بیڑیاں کیونکر کٹیں زنداں کا در کیونکر کھلا

(1207) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wan Naqab UTThi Ki Subh-e-hashr Ka Manzar Khula In Urdu By Famous Poet Yagana Changezi. Wan Naqab UTThi Ki Subh-e-hashr Ka Manzar Khula is written by Yagana Changezi. Enjoy reading Wan Naqab UTThi Ki Subh-e-hashr Ka Manzar Khula Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yagana Changezi. Free Dowlonad Wan Naqab UTThi Ki Subh-e-hashr Ka Manzar Khula by Yagana Changezi in PDF.