Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b9417423a3ed1dfdffb5766e3c08df15, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محشر کا ہمیں کیا غم عصیاں کسے کہتے ہیں - وزیر علی صبا لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

محشر کا ہمیں کیا غم عصیاں کسے کہتے ہیں

محشر کا ہمیں کیا غم عصیاں کسے کہتے ہیں

پلے پہ وہ بت ہوگا میزاں کسے کہتے ہیں

عشاق پھرے دردر ایواں کسے کہتے ہیں

سر بار رہا تن پر ساماں کسے کہتے ہیں

وصل بت مہرو ہے شرب مئے گلگوں ہے

پھر اور عنایات یزداں کسے کہتے ہیں

قیدی رہے وحشت میں بے خود تھے مگر ایسے

یہ بھی نہ کھلا ہم پر زنداں کسے کہتے ہیں

انسان کا بس نفس امارہ مخرب ہے

لاحول ولا قوت شیطاں کسے کہتے ہیں

مہتاب ترے آگے نکلا تو نجومی کو

ثابت نہ ہوا ماہ تاباں کسے کہتے ہیں

بیمار محبت ہیں مر جائیں تو اچھا ہے

قربان اطبا کے درماں کسے کہتے ہیں

کیوں کر نہ ہنسیں سن کر حال دل عاشق کو

کمسن ہیں وہ کیا جانیں ارماں کسے کہتے ہیں

اے واعظو یہ باتیں اچھی نہیں گنجلک کی

کوئی جو کبھی سمجھے ایماں کسے کہتے ہیں

دیکھیں تو خضر تیرے آب دم خنجر کو

معلوم نہیں آب حیواں کسے کہتے ہیں

ہاں دست جنوں سو سو زنجیر کی ٹکڑے ہوں

سنسی کسے کہتے ہیں سوہاں کسے کہتے ہیں

بے یار یہ بادل ہیں دل شام کی فوجوں کے

بوچھار ہے تیروں کی باراں کسے کہتے ہیں

ہم آپ کے گھر آ کر فرمائیے جائیں گے

اچھی رہی لو سنئے مہماں کسے کہتے ہیں

جب دیکھتے ہیں گل کو کہتے ہیں وہ شوخی سے

روتی ہوئی صورت ہے خنداں کسے کہتے ہیں

بے خود خلش غم سے ہوتے ہیں تو کہتے ہیں

اے دل یہ کھٹک کیا ہے مژگاں کسے کہتے ہیں

دیوار کو زنداں کی پتھرا گئے دیوانے

جس دم یہ خیال آیا میداں کسے کہتے ہیں

آئینے کے ساتھ اپنی صورت انہیں دکھلائیں

دیکھیں تو وہ دونو میں حیراں کسے کہتے ہیں

شہرہ ہے صباؔ اب تو اپنی بھی فصاحت کا

آتشؔ کے مقلد ہیں سحباں کسے کہتے ہیں

(911) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mahshar Ka Hamein Kya Gham Isyan Kise Kahte Hain In Urdu By Famous Poet Wazir Ali Saba Lakhnavi. Mahshar Ka Hamein Kya Gham Isyan Kise Kahte Hain is written by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Enjoy reading Mahshar Ka Hamein Kya Gham Isyan Kise Kahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Free Dowlonad Mahshar Ka Hamein Kya Gham Isyan Kise Kahte Hain by Wazir Ali Saba Lakhnavi in PDF.