Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bb6494223f5b29478b0c96a7df46886f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بندہ اب ناصبور ہوتا ہے - وزیر علی صبا لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

بندہ اب ناصبور ہوتا ہے

بندہ اب ناصبور ہوتا ہے

عفو ہووے قصور ہوتا ہے

وہ زمیں پر قدم نہیں رکھتے

حسن کا کیا غرور ہوتا ہے

دولت حسن کے لٹانے میں

خرچ کیا اے حضور ہوتا ہے

سرمہ آنکھوں میں وہ لگاتے ہیں

دیکھیے کیا فتور ہوتا ہے

ہم ہیں مجبور آپ ہیں مختار

کہئے کس سے قصور ہوتا ہے

سایہ اس آفتاب طلعت کا

دیدۂ مہ کا نور ہوتا ہے

خاک حاصل ہے اس سے مردوں کو

زر جو صرف قبور ہوتا ہے

میکشوں میں مدام اے زاہد

نعرۂ یا غفور ہوتا ہے

وصل ہو ٹالیے نہ بوسے پر

اس سے کیا اے حضور ہوتا ہے

فکر رکھتے نہیں ہیں دیوانے

باعث غم شعور ہوتا ہے

پرتو رخ سے ان کا جیب قبا

دامن کوہ طور ہوتا ہے

خوب عاشق کا پاس کرتے ہو

ہر گھڑی دور دور ہوتا ہے

ایک ہی نور کا زمانے میں

سو طرح سے ظہور ہوتا ہے

مجھ کو ناحق حلال کرتے ہے

خون یہ بے قصور ہوتا ہے

کشتیٔ مے چلی تو اے ساقی

بحر غم سے عبور ہوتا ہے

اے صباؔ جب بہار آتی ہے

ہم کو سودا ضرور ہوتا ہے

(880) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Banda Ab Na-subur Hota Hai In Urdu By Famous Poet Wazir Ali Saba Lakhnavi. Banda Ab Na-subur Hota Hai is written by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Enjoy reading Banda Ab Na-subur Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Free Dowlonad Banda Ab Na-subur Hota Hai by Wazir Ali Saba Lakhnavi in PDF.