Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_09af2a8e4dfa2c685318fb9c1419d7a6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بچ کر کہاں میں ان کی نظر سے نکل گیا - وزیر علی صبا لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

بچ کر کہاں میں ان کی نظر سے نکل گیا

بچ کر کہاں میں ان کی نظر سے نکل گیا

اک تیر تھا کہ صاف جگر سے نکل گیا

خود رفتگی ہی چشم حقیقت جو وا ہوئی

دروازہ کھل گیا تو میں گھر سے نکل گیا

محو جمال رہ گئے ہم کچھ خبر نہیں

آیا کدھر سے یار کدھر سے نکل گیا

کیسا ہوا ہوا مرے رونے کو دیکھ کر

دامان ابر دیدۂ تر سے نکل گیا

رونے سے ہجر یار میں تسکین ہو گئی

دل کا بخار دیدۂ تر سے نکل گیا

آخر کیا اخیر شب وصل نے مجھے

دم پہلی بانگ‌ مرغ سحر سے نکل گیا

آہوں نے مجھ کو آتش غم سے نجات دی

مانند دود نار سقر سے نکل گیا

دکھلایا ناتوانی نے گھر یار کا مجھے

مثل نگاہ روزن در سے نکل گیا

ساقی کی چشم مست نے ایسے دھوئیں اڑائے

شعلہ سا ایک آتش تر سے نکل گیا

جوبن سے ڈھل چلی ہیں کہاں اب لٹک کی چال

وہ پیچ ان کے موئے کمر سے نکل گیا

اس گل کے داغ عشق نے ایسا کیا گداز

گھل گھل کے مغز شمع کے سر سے نکل گیا

مشکل ہے اے صباؔ پہ کرو جبر اختیار

ہے خیر دل جو عشق کے شر سے نکل گیا

(1103) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bach Kar Kahan Main Unki Nazar Se Nikal Gaya In Urdu By Famous Poet Wazir Ali Saba Lakhnavi. Bach Kar Kahan Main Unki Nazar Se Nikal Gaya is written by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Enjoy reading Bach Kar Kahan Main Unki Nazar Se Nikal Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Free Dowlonad Bach Kar Kahan Main Unki Nazar Se Nikal Gaya by Wazir Ali Saba Lakhnavi in PDF.