Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_549ce6def8a1a833c1eb1b6d7d8b2fea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آپ اپنی بے وفائی دیکھیے - وزیر علی صبا لکھنؤی کی شاعری - Darsaal

آپ اپنی بے وفائی دیکھیے

آپ اپنی بے وفائی دیکھیے

ہم سے اور ایسی برائی دیکھیے

بات پھر ہم سے بنائی دیکھیے

پھر وہی تقریر آئی دیکھیے

آئنہ اس بت کو دکھلا کر کہا

اور صورت ہاتھ آئی دیکھیے

عرش کی زنجیر پر طرہ ہوا

نالۂ دل کی رسائی دیکھیے

ہم اسیران طلسم خاک ہیں

کیا ہوا وقت رہائی دیکھیے

مار ڈالا منہ چھپا کر آپ نے

موت کس پردے میں آئی دیکھیے

آمد آمد موسم گل کی ہوئے

پھر طبیعت گد گدائی دیکھیے

داغ دل تارا ہے چشم مہر کا

عشق کی جلوہ نمائی دیکھیے

میری جانب یوں نظر کرنا نہ تھا

آپ نے بجلی گرائی دیکھیے

پھینکیے ہاتھوں سے پھولوں کی چھڑی

میری گل خوردہ کلائی دیکھیے

چشم پوشی اس قدر اچھی نہیں

اب تو جان آنکھوں میں آئی دیکھیے

ایک دن رو رو کے طوفاں لائیں گے

اس قدر ناآشنائی دیکھیے

واہ رے سرمہ لگانا آپ کا

شاخ نرگس ہے سلائی دیکھیے

صاف ہے آئینۂ اسکندری

اس مری دل کی صفائی دیکھیے

دیر ہوتی ہے ہماری قتل میں

یہ نہیں اچھی جھکائی دیکھیے

لائیے پلوائیے جام شراب

دیکھیے بدلے وہ آئی دیکھیے

مر گئے لیکن نہ راز دل کھلا

آہ بھی لب تک نہ آئی دیکھیے

وہ نہ آنا تھا نہ آئے اے صباؔ

رفتہ رفتہ موت آئی دیکھیے

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aap Apni Bewafai Dekhiye In Urdu By Famous Poet Wazir Ali Saba Lakhnavi. Aap Apni Bewafai Dekhiye is written by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Enjoy reading Aap Apni Bewafai Dekhiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Ali Saba Lakhnavi. Free Dowlonad Aap Apni Bewafai Dekhiye by Wazir Ali Saba Lakhnavi in PDF.