Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_df77d7b94e58309ea6fdfdd115da8d13, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم جو آتے ہو - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

تم جو آتے ہو

تم جو آتے ہو

تو کچھ بھی نہیں رہتا موجود

تم چلے جاتے ہو

اور بولنے لگتے ہیں تمام

ادھ کھلے پھول

سماعت پہ جمی چاپ ہوا بند مکان

گفتگو کرنے کے آسن میں رکے سب اجسام

مردہ لمحات کا اک ڈھیر پہاڑ

ابر کی قاش اٹھی موج کا ساکت اندام

برف لب پلکوں پہ ٹانکے ہوئے موتی آنسو

اور سلے کانوں میں آواز کی سوئیاں بے جان

یک بیک بولنے لگتے ہیں تمام

زندگی بننے میں ہو جاتی ہے پھر سے مصروف

وقت ہو جاتا ہے پھر خاک بہ سر بے آرام

ایک پنچھی جسے اڑتے چلے جانا ہے خدا جانے کہاں

اور میں تنکوں کے بکھرے ہوئے بستر کی طرح

منتظر لوٹ کے تم آؤ کسی روز یہاں

پھر ہوں اک بار معطل

یہ زمیں اور زماں

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.