Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7bb828abbd3dd578727c7b538d881f7b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تجھے بھی یاد تو ہوگا - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

تجھے بھی یاد تو ہوگا

کبھی ہوا

اک جھونکا ہے جو

دیواروں کو پھاند کے اکثر

ہلکی سی ایک چاپ میں ڈھل کر

صحن میں پھرتا رہتا ہے

کبھی ہوا

اک سرگوشی ہے

جو کھڑکی سے لگ کر پہروں

خود سے باتیں کرتی ہے

کبھی ہوا

وہ موج صبا ہے

جس کے پہلے ہی بوسے پر

ننھی منی کلیوں کی

نندیا سے بوجھل

سوجی آنکھیں کھل جاتی ہیں

کبھی ہوا

اب کیسے بتائیں

ہوا کے روپ تو لاکھوں ہیں

پر اس کا وہ اک روپ

تجھے بھی یاد تو ہوگا

جب سناٹے

پوری پوری ٹوٹ گرے تھے

چاپ کے پاؤں

اکھڑ گئے تھے

سرگوشی پر

کتنی چیخیں جھپٹ پڑی تھیں

اور پھولوں کی آنکھوں سے

شبنم کی بوندیں

فرش زمیں پر

چاروں جانب بکھر گئی تھیں

(658) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.