Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb227bdd776f51d562970e796371f63d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھکن - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

تھکن

گھٹنوں پہ رکھ کر ہاتھ اٹھی

تھکی آواز میں بولی

بہت لمبا سفر ہے

عمر کے منہ زور دریا کا

اکھڑتے پتھروں

چکنی پھسلتی ساعتوں کا

یہ سفر

مشکل بہت ہے

تھکن

بوجھل منوں بوجھل بدن اپنا

اٹھا کر چل پڑی

چلتی رہی

پھر ایک دن

بھاری پپوٹوں کو اٹھا کر

اس نے دیکھا

راستے کے بیچ

ایک برگد پرانا

سمادھی اوڑھ کر بیٹھا ہوا تھا

تھکن

کبڑے عصا کو ٹیکتی

برگد کے سائے میں چلی آئی

معاً ٹھٹکی ٹھٹھک کر رک گئی

بولی

چلو ہم بھی یہاں رک کر

سمادھی اوڑھ لیتے ہیں

چلو ہم بھی اترتے ہیں

خود اپنی تہہ کے اندر

اور خود کو ڈھونڈتے ہیں

ابد تک

نیند کے دریا میں ہم بھی اونگھتے ہیں

تھکن

گھٹنوں پہ رکھ کر ہاتھ

اٹھی

تھکی آواز میں بولی

بہت لمبا سفر ہے

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.