ترغیب
کبھی تم جو آؤ
تو میں صبح کے چھٹپٹے میں
تمہیں سب سے اونچی عمارت کی چھت سے دکھاؤں
درختوں کے اک سبز کمبل میں لپٹا ہوا شہر سارا
کلس اور محراب کے درمیاں اڑنے والے مقدس کبوتر
بہت دور چاندی کے اک تار ایسی ندی
اس سے آگے جری کوہساروں کا اک سرمئی سلسلہ
کبھی تم جو آؤ
تو میں ایک تپتی ہوئی دوپہر میں
تمہیں اپنے اس آہنی شہر میں لے چلوں
ایک لوہے کے جھولے میں تم کو بٹھاؤں
تمہیں سب سے اونچی عمارت کی چھت سے دکھاؤں
ملوں کے سیہ رنگ نتھنوں سے بہتا دھواں
تنگ گلیوں سے رستی ہوئی نالیاں
جو مساموں کی صورت
مکانوں کے جسموں سے گاڑے پسینے کو خارج کریں
کھانستی ہونکتی شاہراہیں
ہراساں ،غصیلی تھکی ٹیکسیاں
پرانے گرانڈیل پیڑوں کے کٹنے کا منظر
شکستہ عمارات کی ہڈیوں پر
مڑی چونچ والے سیہ فام بلڈوزروں کے جھپٹنے کا وحشی سماں
کبھی تم جو آؤ
تو میں تم کو پلکوں پر اپنی بٹھاؤں
تمہیں اپنے سینے کے اندر کا منظر دکھاؤں
(633) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad by Wazir Agha in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends