Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_db1300569e557dbf073795e639c317d8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نروان - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

نروان

مری سانس کا سلسلہ

ایسے ٹوٹے کہ اک مست جھونکے کے مانند گرتی لڑھکتی ہوئی عمر میری

ہری لانبی مخمل سی خوشبو بھری گھاس میں

اپنے ننگے بدن کو اتارے

نہ آنسو گرائے نہ دامن پسارے

فقط ہاتھ کے الوداعی اشارے سے

اپنے تعاقب میں آتے پرندوں کو رخصت کرے

اور خود گھاس کی جھیل میں ڈوب جائے

مری سانس کا سلسلہ

یوں نہ ٹوٹے کہ اک تند جھونکے کے مانند اڑتی ہوئی عمر میری

کسی بند اجڑے ہوئے شہر میں دفعتاً خود کو پائے

بھیانک خموشی کا اک ڈولتا قہقہہ

اس کی رگ رگ میں اترے تو وہ بوکھلائے

قطاروں میں لیٹی ہوئی مردہ گلیوں میں بھٹکے

مکانوں میں اترے منڈیروں پہ آئے

سیہ چھوٹی اینٹوں کی فرسودہ دیوار کو اپنی پوروں سے چھو کر

کوئی در ڈھونڈے کوئی راہ مانگے

اچانک کسی سرد کھمبے کی بے نور آنکھوں سے جھانکے

بڑے کرب سے گڑگڑائے

خدارا کوئی مجھ کو باہر نکلنے کا رستہ بتائے

خدارا کوئی مجھ کو باہر نکلنے کا رستہ بتائے

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.