Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8b889678d0adda61b5373308cd416624, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دکھ میلے آکاش کا - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

دکھ میلے آکاش کا

دکھ کے روپ ہزاروں ہیں

ہوا بھی دکھ اور آگ بھی دکھ ہے

میں تیرا تو میرا دکھ ہے

پر یہ میلے اور گہرے آکاش کا دکھ

جو قطرہ قطرہ ٹپک رہا ہے

اس دکھ کا کوئی انت نہیں ہے

جب آکاش کا دل دکھتا ہے

بچے بوڑھے شجر حجر چڑیاں اور کیڑے

سب کے اندر دکھ اگتا ہے

پھر یہ دکھ آنکھوں کے رستے

گالوں پر بہنے لگتا ہے

پھر ٹھوڑی کے پنج ند پر سب دکھوں کے دھارے آ ملتے ہیں

اور شبنم سا مکھ دھرتی کا

خود اک دھارا بن جاتا ہے

سنا یہی ہے

پہلے بھی اک بار دکھی آکاش کی آنکھیں ٹپک پڑی تھیں

پر دھرتی کی آخری ناؤ

زیست کے بکھرے ٹکڑوں کو چھاتی سے لگائے

پانی کی سرکش موجوں سے لڑتی بھڑتی

دور افق تک جا پہنچی تھی

آج مگر وہ ناؤ کون سے دیس گئی ہے

دکھ میلے آکاش کا دکھ

اب چاروں جانب امڈ پڑا ہے

قطرہ قطرہ ٹپک رہا ہے

(573) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.