Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f6f4c29658b624fdc786eaf050809552, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چٹکی بھر روشنی - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

چٹکی بھر روشنی

یہ ہونا تھا یہ ہونا تھا

کہ میں نے اک عجب

اسرار کے اندر

چلے جانے کی خواہش کی

جہاں خستہ چٹانیں جا بجا بکھری پڑی تھیں

شجر پتھرا گئے تھے

کلس مینار گنبد بھر چکے تھے

جہاں اک دھند کا بے انت

لمبا غار تھا

جس میں نہیں کی بادشاہت تھی

میں کھنچتا جا رہا تھا غار کی جانب

اترتا جا رہا تھا اک عجب اسرار کے اندر

جہاں اک پر تھا ٹھنڈی روشنی کا

جو ہونے کی انوکھی داستاں

اندھے خلا کی لوح پر تحریر کرتا جا رہا تھا

مجھے اسرار کے ہالے کے اندر

یوں چلے جانے کی جرأت کیوں ہوئی

میں کس لئے ٹھہرا رہا

حیران ششدر بے دھڑک

واپس چلے جانے کا

میں نے کیوں نہ سوچا اس گھڑی

اور اب یہ حال ہے میرا

کہ میں اک پر کٹے طائر کی صورت

شفا خانے کی ممتا سے بھری جھولی کے اندر

سرنگوں ہوں

مگر میں ایک چٹکی روشنی تو لے ہی آیا ہوں

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.