بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں
چلو ہم بھی کچھ ہاتھ پاؤں ہلائیں
زمیں پر اترتی ہوئی برف کے سرد بوسوں سے خود کو بچائیں
نگاہوں میں وحشت زباں پر کڑکتے ہوئے بول لائیں
گھنے دم بدم جلتے بجھتے ہوئے بادلوں سے گزر کر
ستاروں کے جھرمٹ کو ہاتھوں کی پوروں سے دو نیم کر کے بڑھیں
برف کے اک تڑختے پگھلتے جہنم میں اتریں
سیاہی کے یخ بستہ مرقد پہ آنسو بہائیں
چٹانیں اگر باسی صدیوں کی گاڑھی گھنی گیلی بدبو میں
لتھڑی پڑی ہیں تو کیا ہے
اگر گھاس کی لاش کو برف کی ایک میلی رضائی نے
آنگن کو مردہ درختوں کی بھوبل نے ڈھانپا ہوا ہے تو کیا ہے
کہ ہم راکھ کے ڈھیر
گرتی ہوئی برف کے لجلجے نرم گالے
کسیلی سی بدبو کے بھبکے نہیں ہیں
تجھے کیا خبر ہم
زمیں کی طرح بھوری مٹی کی اک کھال اوڑھے ہوئے ہیں
اگر ہاتھ ہم کو میسر نہیں ہیں تو کیا ہے
چلو اپنی پلکوں کے نیزوں سے اس بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں
چلو تیز شعلوں کے دوزخ میں اتریں
ابلتے ہوئے تند لاوے کی موجوں میں دھونی رمائیں
(637) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad by Wazir Agha in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends