Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd76a3734ea65b335f37f8cbef34b101, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں

چلو ہم بھی کچھ ہاتھ پاؤں ہلائیں

زمیں پر اترتی ہوئی برف کے سرد بوسوں سے خود کو بچائیں

نگاہوں میں وحشت زباں پر کڑکتے ہوئے بول لائیں

گھنے دم بدم جلتے بجھتے ہوئے بادلوں سے گزر کر

ستاروں کے جھرمٹ کو ہاتھوں کی پوروں سے دو نیم کر کے بڑھیں

برف کے اک تڑختے پگھلتے جہنم میں اتریں

سیاہی کے یخ بستہ مرقد پہ آنسو بہائیں

چٹانیں اگر باسی صدیوں کی گاڑھی گھنی گیلی بدبو میں

لتھڑی پڑی ہیں تو کیا ہے

اگر گھاس کی لاش کو برف کی ایک میلی رضائی نے

آنگن کو مردہ درختوں کی بھوبل نے ڈھانپا ہوا ہے تو کیا ہے

کہ ہم راکھ کے ڈھیر

گرتی ہوئی برف کے لجلجے نرم گالے

کسیلی سی بدبو کے بھبکے نہیں ہیں

تجھے کیا خبر ہم

زمیں کی طرح بھوری مٹی کی اک کھال اوڑھے ہوئے ہیں

اگر ہاتھ ہم کو میسر نہیں ہیں تو کیا ہے

چلو اپنی پلکوں کے نیزوں سے اس بھوری مٹی کی تہہ کو ہٹائیں

چلو تیز شعلوں کے دوزخ میں اتریں

ابلتے ہوئے تند لاوے کی موجوں میں دھونی رمائیں

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.