Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7007ffe3b2797f1d39b84aea703c89d2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بندھن - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

بندھن

درخت دن رات کانپتے ہیں

پرند کتنے ڈرے ہوئے ہیں

فلک پہ تارے زمیں پہ جگنو

گھروں کے اندر چھپے خزانے

کٹے پھٹے سب بدن پرانے

قدیم چکنی طویل ڈوری میں بندھ گئے ہیں

کثیف ڈر کی غلیظ مٹھی میں آ گئے ہیں

کہاں گئے وہ دلوں کے بندھن

گلاب ہونٹوں کی نرم قوسیں

زمیں جو راکھی سی بن کے

سورج کے ہاتھ پر مسکرا رہی تھی

کہاں گئی وہ ہوا جو پینگیں بڑھا رہی تھی

وہ سبز خوشبو جو بند نافع

گلی گلی پھر کے بانٹتی تھی

وہ ہاتھ تھامے

نحیف جسموں کی ایک لمبی قطار جس میں

کہیں بھی کوئی تڑخ نہیں تھی

یہ کون ہیں ہم

جو سہمے پیڑوں

ڈرے پرندوں لرزتے تاروں

سے بندھ گئے ہیں

خود اپنے سایوں سے ڈر گئے ہیں

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.