سحر نے آ کر مجھے سلایا تو میں نے جانا
سحر نے آ کر مجھے سلایا تو میں نے جانا
پھر ایک سپنا مجھے دکھایا تو میں نے جانا
بجز ہوا اب رکے گا کوئی نہ پاس میرے
اندھیری شب میں دیا بجھایا تو میں نے جانا
گیا یہ کہہ کر کہ ایک شب کی ہے بات ساری
مگر وہ جب لوٹ کر نہ آیا تو میں نے جانا
میں ایک تنکا رکا کھڑا تھا ندی کنارے
ندی نے بہنا مجھے سکھایا تو میں نے جانا
سیاہ بادل میں برق کوندی تو سب نے دیکھا
تری ہنسی نے مجھے رلایا تو میں نے جانا
میں اوڑھ کر خود کو سو گیا تھا کہ بے خطر تھا
کوئی پرندہ جو پھڑپھڑایا تو میں نے جانا
مرے ہی سینے میں سخت پتھر سی شے ہے کوئی
جو آج تو نے مجھے بتایا تو میں نے جانا
میں تیری نظروں سے گر چکا تھا مگر جو تو نے
مری نظر سے مجھے گرایا تو میں نے جانا
ہوا میں شامل تھی تشنگی اس کے تن بدن کی
ہوا نے میرا بدن جلایا تو میں نے جانا
(535) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad by Wazir Agha in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends