Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_10511ca157148357addffb2322c2af45, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گل نے خوشبو کو تج دیا نہ رہا - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

گل نے خوشبو کو تج دیا نہ رہا

گل نے خوشبو کو تج دیا نہ رہا

خود سے خود کو کیا جدا نہ رہا

رات دیکھے سفر کے خواب بہت

پو پھٹی جب تو حوصلہ نہ رہا

قافلہ اس کے دم قدم سے تھا

چل دیا وہ تو قافلہ نہ رہا

ربط اس کا زماں سے کیا رہتا

جب زمیں ہی سے سلسلہ نہ رہا

ترک کر خامشی کا مسلک سن

ہو گیا جو بھی بے صدا نہ رہا

عمر بھر اس نے بے وفائی کی

عمر سے بھی وہ باوفا نہ رہا

آنکھ کھولی تو دوریاں تھیں بہت

آنکھ میچی تو فاصلہ نہ رہا

کس کی خوشبو نے بھر دیا تھا اسے

اس کے اندر کوئی خلا نہ رہا

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.