Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cc02e4199f502cd60540528198b3c2d2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دھار سی تازہ لہو کی شبنم افشانی میں ہے - وزیر آغا کی شاعری - Darsaal

دھار سی تازہ لہو کی شبنم افشانی میں ہے

دھار سی تازہ لہو کی شبنم افشانی میں ہے

صبح اک بھیگی ہوئی پلکوں کی تابانی میں ہے

آنکھ ہے لبریز شاید رو پڑے گا تو ابھی

جیسے ذلت کا مداوا آنکھ کے پانی میں ہے

میں نہیں ہارا تو میرے حوصلے کی داد دے

اک نیا عزم سفر اس خستہ سامانی میں ہے

بے ثمر بے رنگ موسم برف کی صورت سفید

اور دل امڈے ہوئے رنگوں کی طغیانی میں ہے

آگ ہے سینے میں تیرے موجزن تو یاد رکھ

شمع سی روشن اندھیرے گھر کی ویرانی میں ہے

ان گنت رنگوں کے پر بکھرے پڑے ہیں ہر طرف

وقت کا گھائل پرندہ پھر سے جولانی میں ہے

کس گھنے جنگل میں جا کر اب چھپیں بستی کے لوگ

آنکھ سی ابھری ہوئی سورج کی پیشانی میں ہے

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.