آسماں پر ابر پارے کا سفر میرے لیے

آسماں پر ابر پارے کا سفر میرے لیے

خاک پر مہکا ہوا چھوٹا سا گھر میرے لیے

لفظ کی چھاگل جو چہکے خاکداں آباد ہو

وجد میں آنے لگیں سارے شجر میرے لیے

دور تک اڑتے ہوئے جگنو تری آواز کے

دور تک ریگ رواں پر اک نگر میرے لیے

آشنا نظروں سے دیکھیں رات بھر تارے تجھے

گھورتی آنکھوں کی یہ بستی مگر میرے لیے

لے گئی ہے ساری خوشبو چھین کر ٹھنڈی ہوا

پتیاں بکھری پڑی ہیں خاک پر میرے لیے

بند اس نے کر لیے تھے گھر کے دروازے اگر

پھر کھلا کیوں رہ گیا تھا ایک در میرے لیے

خاک پر بکھرے ہوئے قدموں تلے روندے ہوئے

تحفۃً لائی ہوا میرے ہی پر میرے لیے

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.