Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f56cb4b3fa2350c679d431a255ec4966, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عزت انہیں ملی وہی آخر بڑے رہے - واصف دہلوی کی شاعری - Darsaal

عزت انہیں ملی وہی آخر بڑے رہے

عزت انہیں ملی وہی آخر بڑے رہے

جو خاک ہو کے آپ کے در پر پڑے رہے

اے دوست مغتنم ہیں وہ مردان با وقار

عسرت میں بھی جو آن پہ اپنی اڑے رہے

پایاب ہو کے سیل نے ان کے قدم لیے

منجدھار میں جو پاؤں جمائے کھڑے رہے

پڑتی نہیں ہر ایک پہ اس کی نگاہ ناز

ساقی کے آستاں پہ ہزاروں پڑے رہے

اپنوں کی تلخ گوئی کی لذت نہ پوچھیے

بھالے سے عمر بھر رگ جاں میں گڑے رہے

مانند سنگ میل دکھائی ہر اک کو راہ

لیکن خود اپنے پاؤں زمیں میں گڑے رہے

ظالم سے ایک بوسے پہ برسوں رہی ہے ضد

آخر تک اپنی بات پہ ہم بھی اڑے رہے

شاید کہ ملتفت ہو کوئی شہسوار ناز

کس آرزو سے ہم سر منزل کھڑے رہے

فتنے بہت ہیں بت کدہ و خانقاہ میں

اچھے رہے جو دشت جنوں میں پڑے رہے

واصفؔ کا انتظار تھا صحرا میں بعد قیس

کانٹے بھی مدتوں یوں ہی پیاسے پڑے رہے

(825) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.