Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d59edf4ae509d181eb9cc6bc2175effd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیاں اے ہم نشیں غم کی حکایت اور ہو جاتی - واصف دہلوی کی شاعری - Darsaal

بیاں اے ہم نشیں غم کی حکایت اور ہو جاتی

بیاں اے ہم نشیں غم کی حکایت اور ہو جاتی

ذرا ہم خستہ حالوں کی طبیعت اور ہو جاتی

نصیحت حضرت واعظ کی سنتے بھی تو کیا ہوتا

یہی ہوتا کہ ہم کو ان سے وحشت اور ہو جاتی

بہت اچھا ہوا آنسو نہ نکلے میری آنکھوں سے

بپا محفل میں اک تازہ قیامت اور ہو جاتی

تڑپ کر دل نے منزل پر مجھے چونکا دیا ورنہ

خدا جانے کہ طے کتنی مسافت اور ہو جاتی

تمہارے نام سے ہے بیکسوں کا نام وابستہ

بلا لیتے اگر در پر تو نسبت اور ہو جاتی

بہت سستے رہے نیچی نظر سے دل لیا تم نے

اگر نظریں بھی مل جاتیں تو قیمت اور ہو جاتی

شرف بخشا ہے تم نے آج مجھ کو ہم کلامی کا

کہوں کچھ دل کی بات اتنی اجازت اور ہو جاتی

زہے قسمت نوازا ہے جواب خط سے واصفؔ کو

دکھاتے اک جھلک اتنی عنایت اور ہو جاتی

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.