Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c3b73bee835f5d1941d1da889c8c9d8f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اگر خوئے تحمل ہو تو کوئی غم نہیں ہوتا - واصف دہلوی کی شاعری - Darsaal

اگر خوئے تحمل ہو تو کوئی غم نہیں ہوتا

اگر خوئے تحمل ہو تو کوئی غم نہیں ہوتا

گلے شکوے سے رنج زندگی کچھ کم نہیں ہوتا

بجھی جاتی ہیں شمعیں رہ گزار زندگانی کی

چراغ آرزو لیکن کبھی مدھم نہیں ہوتا

خدا کے سامنے جو سر یقیں کے ساتھ جھک جائے

کسی طاقت کے آگے پھر کبھی وہ خم نہیں ہوتا

عطا کی ہے خدا نے علم کی دولت اگر تجھ کو

سخاوت کر سخاوت یہ خزانہ کم نہیں ہوتا

سیاست جزو ایماں ہے چلو یوں ہی سہی لیکن

کوئی مرشد مزاج وقت کا محرم نہیں ہوتا

عروج پیکر خاکی سے ہے انسانیت لرزاں

فساد و سرکشی سے پاک یہ عالم نہیں ہوتا

سنو آزادئ انساں کا دھونسا پیٹنے والو

ہر اک انساں وجہ عظمت آدم نہیں ہوتا

بقدر ظرف و ہمت ہے رسائی فکر انساں کی

ہر اک عامی رموز ملک کا محرم نہیں ہوتا

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.