Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a32ab52364431b1b5ab09c1067bbc407, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ جل جاتے ہیں لب تک آہ بھی آنے نہیں دیتے - وسیم مینائی کی شاعری - Darsaal

یہ جل جاتے ہیں لب تک آہ بھی آنے نہیں دیتے

یہ جل جاتے ہیں لب تک آہ بھی آنے نہیں دیتے

مدد کے واسطے آواز پروانے نہیں دیتے

کہیں پر ذکر ان کا بھی نہ آ جائے اسی ڈر سے

وہ روداد محبت ہم کو دہرانے نہیں دیتے

مرے بچے بھی میری ہی طرح خوددار ہیں شاید

خیال مفلسی مجھ کو کبھی آنے نہیں دیتے

چلے ہو مے کشو پینے مگر تم ہوش مت کھونا

کسی کو راستہ گھر کا یہ میخانے نہیں دیتے

وہ جس کے حسن کی تاریخ تم نے خود ہی لکھی تھی

وہی تصویر کیوں دنیا کو دکھلانے نہیں دیتے

وسیمؔ انصار نے ایسے ستم ڈھائے مہاجر پر

کہ ہم ہجرت کا لب پر نام بھی آنے نہیں دیتے

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Minai. is written by Waseem Minai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Minai. Free Dowlonad  by Waseem Minai in PDF.